गज़ल

گاؤں میں جب نگر بسایا گیاآدمی کو دھواں بنایا گیا زیرے لب جان آ گئ منھ کوتب کہیں پھر کنواں خدایا گیا آدمی بن گیا تھا اک جنگلجانور پھر وہاں بسایا گیا میں نے تفتیش لوٹنے کی کیچاند سا خواب تھا دکھایا گیا ایک کھونٹا تھا کھیت میں موجودمجھ کو تھا پیار وہ بتایا گیا…

शहाब उद्दीन शाह क़न्नौजी

گاؤں میں جب نگر بسایا گیا
آدمی کو دھواں بنایا گیا

زیرے لب جان آ گئ منھ کو
تب کہیں پھر کنواں خدایا گیا

آدمی بن گیا تھا اک جنگل
جانور پھر وہاں بسایا گیا

میں نے تفتیش لوٹنے کی کی
چاند سا خواب تھا دکھایا گیا

ایک کھونٹا تھا کھیت میں موجود
مجھ کو تھا پیار وہ بتایا گیا

رانی چمپا اور اسکا سینک ایک
ایسا قصہ مجھے سنایا گیا

اچھی خاصی بھلی یہ دنیہ تھی
جانے پھر سورگ کیوں بنایا گیا

गांव में जब नगर बसाया गया
आदमी को धुंआ बनाया गया

ज़ेरे लब जान आ गई मुंह को
तब कहीं फिर कुंआ ख़ुदाया गया

बन चुका था आदमी जंगल
जानवर फिर वहां बसाया गया

मैं ने तफ़्तीश लौटने की की
चान्द सा ख़्वाब था दिखाया गया

एक खूंटा था खेत में मौजूद
मुझ को था प्यार वो बताया गया

रानी चम्पा और उसका सैनिक एक
एसा क़िस्सा मुझे सुनाया गया

अच्छी ख़ासी भली ये दुनिया थी
जाने फिर स्वर्ग क्यों बनाया गया

शहाब उद्दीन शाह क़न्नौजी

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *